Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ee2cc14f0256d000475a77ef80bfd04b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہیں نہ تھا وہ دریا جس کا ساحل تھا میں - شارق کیفی کی شاعری - Darsaal

کہیں نہ تھا وہ دریا جس کا ساحل تھا میں

کہیں نہ تھا وہ دریا جس کا ساحل تھا میں

آنکھ کھلی تو اک صحرا کے مقابل تھا میں

حاصل کر کے تجھ کو اب شرمندہ سا ہوں

تھا اک وقت کہ سچ مچ تیرے قابل تھا میں

کس احساس جرم کی سب کرتے ہیں توقع

اک کردار کیا تھا جس میں قاتل تھا میں

کون تھا وہ جس نے یہ حال کیا ہے میرا

کس کو اتنی آسانی سے حاصل تھا میں

ساری توجہ دشمن پر مرکوز تھی میری

اپنی طرف سے تو بالکل ہی غافل تھا میں

جن پر میں تھوڑا سا بھی آسان ہوا ہوں

وہی بتا سکتے ہیں کتنا مشکل تھا میں

نیند نہیں آتی تھی سازش کے دھڑکے میں

فاتح ہو کر بھی کس درجہ بزدل تھا میں

گھر میں خود کو قید تو میں نے آج کیا ہے

تب بھی تنہا تھا جب محفل محفل تھا میں

(1004) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.