Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_67a45e7520ec74cd7bd2aa19284f071d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہاں سوچا تھا میں نے بزم آرائی سے پہلے - شارق کیفی کی شاعری - Darsaal

کہاں سوچا تھا میں نے بزم آرائی سے پہلے

کہاں سوچا تھا میں نے بزم آرائی سے پہلے

یہ میری آخری محفل ہے تنہائی سے پہلے

بس اک سیلاب تھا لفظوں کا جو رکتا نہیں تھا

یہ ہلچل سطح پہ رہتی ہے گہرائی سے پہلے

بہت دن ہوش مندوں کے کہے کا مان رکھا

مگر اب مشورہ کرتا ہوں سودائی سے پہلے

فقط رنگوں کے اس جھرمٹ کو میں سچ مان لوں کیا

وہ سب کچھ جھوٹ تھا دیکھا جو بینائی سے پہلے

کسی بھی جھوٹ کو جینا بہت مشکل نہیں ہے

فقط دل کو ہرا کرنا ہے سچائی سے پہلے

یہ آنکھیں بھیڑ میں اب تک اسی کو ڈھونڈتی ہیں

جو سایا تھا یہاں پہلے تماشائی سے پہلے

(880) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.