Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_038bccbbadcf859e0360d12328745d40, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جھوٹ پر اس کے بھروسا کر لیا - شارق کیفی کی شاعری - Darsaal

جھوٹ پر اس کے بھروسا کر لیا

جھوٹ پر اس کے بھروسا کر لیا

دھوپ اتنی تھی کہ سایا کر لیا

اب ہماری مشکلیں کچھ کم ہوئیں

دشمنوں نے ایک چہرا کر لیا

ہاتھ کیا آیا سجا کر محفلیں

اور بھی خود کو اکیلا کر لیا

ہارنے کا حوصلہ تو تھا نہیں

جیت میں دشمن کی حصہ کر لیا

منزلوں پر ہم ملیں یہ طے ہوا

واپسی میں ساتھ پکا کر لیا

ساری دنیا سے لڑے جس کے لیے

ایک دن اس سے بھی جھگڑا کر لیا

قرب کا اس کے اٹھا کر فائدہ

ہجر کا ساماں اکٹھا کر لیا

گفتگو سے حل تو کچھ نکلا نہیں

رنجشوں کو اور تازہ کر لیا

مول تھا ہر چیز کا بازار میں

ہم نے تنہائی کا سودا کر لیا

(560) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.