Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c849a61c3fc9539f94c1a689c6e42b36, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک مدت ہوئی گھر سے نکلے ہوئے - شارق کیفی کی شاعری - Darsaal

ایک مدت ہوئی گھر سے نکلے ہوئے

ایک مدت ہوئی گھر سے نکلے ہوئے

اپنے ماحول میں خود کو دیکھے ہوئے

ایک دن ہم اچانک بڑے ہو گئے

کھیل میں دوڑ کر اس کو چھوتے ہوئے

سب گزرتے رہے صف بہ صف پاس سے

میرے سینے پہ اک پھول رکھتے ہوئے

جیسے یہ میز مٹی کا ہاتھی یہ پھول

ایک کونے میں ہم بھی ہیں رکھے ہوئے

شرم تو آئی لیکن خوشی بھی ہوئی

اپنا دکھ اس کے چہرے پہ پڑھتے ہوئے

بس بہت ہو چکا آئنے سے گلہ

دیکھ لے گا کوئی خود سے ملتے ہوئے

زندگی بھر رہے ہیں اندھیرے میں ہم

روشنی سے پریشان ہوتے ہوئے

(633) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.