Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dda9e94823709a1f27d659fa657dc816, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اک دن خود کو اپنے پاس بٹھایا ہم نے - شارق کیفی کی شاعری - Darsaal

اک دن خود کو اپنے پاس بٹھایا ہم نے

اک دن خود کو اپنے پاس بٹھایا ہم نے

پہلے یار بنایا پھر سمجھایا ہم نے

خود بھی آخر کار انہی وعدوں سے بہلے

جن سے ساری دنیا کو بہلایا ہم نے

بھیڑ نے یوں ہی رہبر مان لیا ہے ورنہ

اپنے علاوہ کس کو گھر پہنچایا ہم نے

موت نے ساری رات ہماری نبض ٹٹولی

ایسا مرنے کا ماحول بنایا ہم نے

گھر سے نکلے چوک گئے پھر پارک میں بیٹھے

تنہائی کو جگہ جگہ بکھرایا ہم نے

ان لمحوں میں کس کہ شرکت کیسی شرکت

اسے بلا کر اپنا کام بڑھایا ہم نے

دنیا کے کچے رنگوں کا رونا رویا

پھر دنیا پر اپنا رنگ جمایا ہم نے

جب شارقؔ پہچان گئے منزل کی حقیقت

پھر رستہ کو رستہ بھر الجھایا ہم نے

(655) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.