Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bf817c64d807cc7311c74b38901f91d9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بے تکلف مرا ہیجان بناتا ہے مجھے - شارق کیفی کی شاعری - Darsaal

بے تکلف مرا ہیجان بناتا ہے مجھے

بے تکلف مرا ہیجان بناتا ہے مجھے

سامنے تیرے کہاں بولنا آتا ہے مجھے

وہ اداسی کہ بکھرنے سے نہیں بچ سکتا

اور ترا لمس کہ چنتا چلا جاتا ہے مجھے

اب مرے لوٹ کے آنے کا کوئی وقت نہیں

یوں بھی اب گھر سے سوا کون بلاتا ہے مجھے

گیت ہی صرف لبوں پر ہو تو آ جائے بھی نیند

وہ کوئی اور کہانی بھی سناتا ہے مجھے

قطع کر کے بھی تعلق وہ کہاں چین سے ہے

اس کے اسباب و دلائل بھی گناتا ہے مجھے

خود سے وہ کون سے شکوے ہیں کہ جاتے ہی نہیں

اپنے جیسوں پہ یقیں کیوں نہیں آتا ہے مجھے

اور اک بار ذرا چھیڑ مری روح کے تار

ان سروں میں تو کوئی اور بھی گاتا ہے مجھے

اک ترا درد ہے اچھے ہیں مراسم جس سے

بس وہی ہے کہ جو پلکوں پہ بٹھاتا ہے مجھے

میں کسی دوسرے پہلو سے اسے کیوں سوچوں

یوں بھی اچھا ہے وہ جیسا نظر آتا ہے مجھے

ہو سبب کچھ بھی مرے آنکھ بچانے کا مگر

صاف کر دوں کہ نظر کم نہیں آتا ہے مجھے

ناخداؤں نے تو خوش فہمیاں بخشی ہیں فقط

میں ہوں خطرے میں یہ طوفاں ہی بتاتا ہے مجھے

(583) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.