بے تکلف مرا ہیجان بناتا ہے مجھے
بے تکلف مرا ہیجان بناتا ہے مجھے
سامنے تیرے کہاں بولنا آتا ہے مجھے
وہ اداسی کہ بکھرنے سے نہیں بچ سکتا
اور ترا لمس کہ چنتا چلا جاتا ہے مجھے
اب مرے لوٹ کے آنے کا کوئی وقت نہیں
یوں بھی اب گھر سے سوا کون بلاتا ہے مجھے
گیت ہی صرف لبوں پر ہو تو آ جائے بھی نیند
وہ کوئی اور کہانی بھی سناتا ہے مجھے
قطع کر کے بھی تعلق وہ کہاں چین سے ہے
اس کے اسباب و دلائل بھی گناتا ہے مجھے
خود سے وہ کون سے شکوے ہیں کہ جاتے ہی نہیں
اپنے جیسوں پہ یقیں کیوں نہیں آتا ہے مجھے
اور اک بار ذرا چھیڑ مری روح کے تار
ان سروں میں تو کوئی اور بھی گاتا ہے مجھے
اک ترا درد ہے اچھے ہیں مراسم جس سے
بس وہی ہے کہ جو پلکوں پہ بٹھاتا ہے مجھے
میں کسی دوسرے پہلو سے اسے کیوں سوچوں
یوں بھی اچھا ہے وہ جیسا نظر آتا ہے مجھے
ہو سبب کچھ بھی مرے آنکھ بچانے کا مگر
صاف کر دوں کہ نظر کم نہیں آتا ہے مجھے
ناخداؤں نے تو خوش فہمیاں بخشی ہیں فقط
میں ہوں خطرے میں یہ طوفاں ہی بتاتا ہے مجھے
(583) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad by Shariq Kaifi in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends