دکھائی دیں گے جو گل میز پر قرینے سے
دکھائی دیں گے جو گل میز پر قرینے سے
ہوائیں چھیڑیں گی آ کر کھلے دریچے سے
خلا میں آج سکوں اپنا ڈھونڈھتا ہے وہی
بہل گیا تھا جو بچہ کبھی کھلونے سے
تمہارے دل میں ہے اک کرب سا کسی کے لیے
یہ بات ہم نے پڑھی ہے تمہارے چہرے سے
جلے دل تو یقیناً لبوں پہ ہوگی کراہ
دھواں تو پھیلے گا جنگل میں آگ لگنے سے
فضا میں صورت شاہیں بلند ہو کر دیکھ
دکھائی دیں گے یہ اونچے درخت چھوٹے سے
سنائی دی ہے کہیں کیا خزاں کے پانوں کی چاپ
کہ پھول آج ہیں گلشن میں سہمے سہمے سے
چلو کہ پوچھیں کسی سوختہ جگر سے یہ بات
گریز ہوتا ہے کب آدمی کو جینے سے
وفا نہ ٹوٹنے والی ہے ایک شے شارقؔ
کرو وفا کو نہ تعبیر کچے دھاگے سے
(670) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Shariq Jamal. is written by Shariq Jamal. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Jamal. Free Dowlonad by Shariq Jamal in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends