جو بجھ سکے نہ کبھی دل میں ہے وہ آگ بھری

جو بجھ سکے نہ کبھی دل میں ہے وہ آگ بھری

بلائے جاں ہے محبت میں فطرت بشری

قفس میں ہم نے ہزاروں اسیر دیکھے ہیں

رہا ہے کس کا سلامت غرور بال و پری

ترے جمال کے اسرار کون سمجھے گا

پناہ مانگ رہا ہے شعور دیدہ دری

سفر عدم کا ہے دشوار تو اکیلا ہے

مجھے بھی ساتھ لیے چل ستارۂ سحری

بنا بنا کے ہر اک شیشہ توڑ دیتا ہے

عجیب شے ہے مرے شیشہ گر کی شیشہ گری

تباہیوں کا زمانہ ہے ہوشیار رہو

خبر کے رنگ میں ظاہر ہوئی ہے بے خبری

جنوں کا مژدۂ فرصت کہ ان دنوں شارقؔ

خرد کا دست مبارک ہے وقف جامہ دری

(621) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Irayani. is written by Shariq Irayani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Irayani. Free Dowlonad  by Shariq Irayani in PDF.