Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_64309648c070b6c8ddcff93d6b176a42, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کتنے نازک کتنے خوش گل پھولوں سے خوش رنگ پیالے - شریف کنجاہی کی شاعری - Darsaal

کتنے نازک کتنے خوش گل پھولوں سے خوش رنگ پیالے

کتنے نازک کتنے خوش گل پھولوں سے خوش رنگ پیالے

اک بدمست شرابی نے میخانے میں ٹکڑے کر ڈالے

موسمیات کے ماہر ہونے کے تو دعویدار سبھی ہیں

ہم سمجھیں جو حبس گھٹائے ہم مانیں جو جھکڑ ٹالے

مصنوعی نیلونی پھولوں سے گلدان سجائے جائیں

اور قربنیقوں کا لقمہ بن جائیں خوشبوؤں والے

فرعونوں کے گھر ہی ان کے زہروں کے تریاق پلے ہیں

راتوں کی آغوش ہی پالے اے دل سرخ سپید اجالے

ہم کو شریفؔ یہ پختہ یقیں ہے آج اگر ہیں کل نہ رہیں گے

راہوں میں کانٹے ہی کانٹے پاؤں میں چھالے ہی چھالے

(693) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sharif Kunjahi. is written by Sharif Kunjahi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sharif Kunjahi. Free Dowlonad  by Sharif Kunjahi in PDF.