Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ad0a6689ded02e5c0cd04719facb6c7b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو بات دل میں تھی کاغذ پہ کب وہ آئی ہے - شریف منور کی شاعری - Darsaal

جو بات دل میں تھی کاغذ پہ کب وہ آئی ہے

جو بات دل میں تھی کاغذ پہ کب وہ آئی ہے

کہ اب قلم میں تو مانگے کی روشنائی ہے

یہی نہیں کہ دھواں چبھ رہا ہے آنکھوں میں

کنواں بھی سامنے ہے اور عقب میں کھائی ہے

میں اپنے جسم کے دھبے چھپائے پھرتا ہوں

مرے لباس سے مہنگی مری دھلائی ہے

جو تیرے قرب میں گزری نہ تیری فرقت میں

وہ عمر ہم نے نہ جانے کہاں گنوائی ہے

صدف ہیں یا کہ گہر جھاگ ہیں کہ ریت فقط

ہمارے واسطے کیا لے کے موج آئی ہے

(540) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shareef Munawwar. is written by Shareef Munawwar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shareef Munawwar. Free Dowlonad  by Shareef Munawwar in PDF.