کیوں دیکھتے ہی نقش بہ دیوار بن گئے

کیوں دیکھتے ہی نقش بہ دیوار بن گئے

تم آئنے میں کس کے خریدار بن گئے

بجلی چھلاوا فتنہ قیامت غضب بلا

میں کیا کہوں وہ کیا دم رفتار بن گئے

بازار دہر کا تو یہی کاروبار ہے

دو چار اگر بگڑ گئے دو چار بن گئے

اک سیر تھی مزے کی یہ آرائشوں کے وقت

سو بار وہ بگڑ گئے سو بار بن گئے

ہاں ہاں انہیں کے پیچھے تو دی ہے شرفؔ نے جان

آ کر ہنسی خوشی جو عزا دار بن گئے

(429) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sharaf Mujaddidi. is written by Sharaf Mujaddidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sharaf Mujaddidi. Free Dowlonad  by Sharaf Mujaddidi in PDF.