اک خلق جو ہر سمت سے آئی ترے در پر

اک خلق جو ہر سمت سے آئی ترے در پر

آیا نظر انداز خدائی ترے در پر

تھی جس کی تمنا دل مشتاق کو ہر دم

وہ چیز اگر پائی تو پائی ترے در پر

عشاق کے آگے نہ لڑا غیروں سے آنکھیں

ڈر ہے کہ نہ ہو جائے لڑائی ترے در پر

دیکھی جو یہاں آ کے جھڑی ابر کرم کی

سب دل کی لگی ہم نے بجھائی ترے در پر

اس نفس ہی کمبخت نے روکا تھا شرفؔ کو

دشوار نہ تھی ورنہ رسائی ترے در پر

(280) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sharaf Mujaddidi. is written by Sharaf Mujaddidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sharaf Mujaddidi. Free Dowlonad  by Sharaf Mujaddidi in PDF.