کسی خیال کی شبنم سے نم نہیں ہوتا

کسی خیال کی شبنم سے نم نہیں ہوتا

عجیب درد ہے بڑھتا ہے کم نہیں ہوتا

میں آ رہا ہوں ابھی چوم کر بدن اس کا

سنا تھا آگ پہ بوسہ رقم نہیں ہوتا

تمہارے ساتھ میں چل تو رہا ہوں چلنے کو

ہر اک ہجوم میں لیکن میں ضم نہیں ہوتا

میں ایسے خطۂ زرخیز کا مکیں ہوں جہاں

صنم تراش کو پتھر بہم نہیں ہوتا

جنہیں یہ ضد ہو کہ چوٹی تلک پہنچنا ہے

انہیں پہاڑ سے گرنے کا غم نہیں ہوتا

(494) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shanawar Ishaq. is written by Shanawar Ishaq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shanawar Ishaq. Free Dowlonad  by Shanawar Ishaq in PDF.