Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5e292c71546f99fdb11650f39a458dd7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
رات شہر اور اس کے بچے - شمس الرحمن فاروقی کی شاعری - Darsaal

رات شہر اور اس کے بچے

سرد میدانوں پہ شبنم سخت

سکڑی شاہ راہوں منجمد گلیوں پہ

جالا نیند کا

مصروف لوگوں بے ارادہ گھومتے آوارہ

کا ہجوم بے دماغ اب تھم گیا ہے

رنڈیوں زنخوں اچکوں جیب کتروں لوطیوں

کی فوج استعمال کردہ جسم کے مانند ڈھیلی

پڑ گئی ہے

سنسناتی روشنی ہواؤں کی پھسلتی

گود میں چپ

اونگھتی ہے فرش اور دیوار و در

فٹ پاتھ

کھمبے

دھندلی محرابیں

دکانوں کے سیہ ویران زینے

سب کے ننگے جسم میں شب

نم ہوا کی سوئیاں بے خوف

اترتی کودتی دھومیں مچاتی ہیں

کچھ شکستہ تختوں کے پیچھے کئی

معصوم جانیں ہیں

خواب کم خوابی میں لرزاں

بال و پر میں سرد نشتر

بانس کی ہلکی اکہری بے حفاظت

ٹوکری میں

درجنوں مجبور طائر

زیر پر منقار منہ ڈھانپے خموشی کے سمندر بے نشاں میں

غرق بازو بستہ چپ

مخلوق خدا جو گول کالی گہری آنکھوں کے

نہ جانے کون سے منظر میں گم ہے

(635) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamsur Rahman Faruqi. is written by Shamsur Rahman Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamsur Rahman Faruqi. Free Dowlonad  by Shamsur Rahman Faruqi in PDF.