جو اترا پھر نہ ابھرا کہہ رہا ہے

جو اترا پھر نہ ابھرا کہہ رہا ہے

یہ پانی مدتوں سے بہہ رہا ہے

مرے اندر ہوس کے پتھروں کو

کوئی دیوانہ کب سے سہہ رہا ہے

تکلف کے کئی پردے تھے پھر بھی

مرا تیرا سخن بے تہہ رہا ہے

کسی کے اعتماد جان و دل کا

محل درجہ بہ درجہ ڈھہ رہا ہے

گھروندے پر بدن کے پھولنا کیا

کرائے پر تو اس میں رہ رہا ہے

کبھی چپ تو کبھی محو فغاں دل

غرض اک گو مگو میں یہ رہا ہے

(587) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamsur Rahman Faruqi. is written by Shamsur Rahman Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamsur Rahman Faruqi. Free Dowlonad  by Shamsur Rahman Faruqi in PDF.