یہ گھر جو ہمارے لیے اب دشت جنوں ہے

یہ گھر جو ہمارے لیے اب دشت جنوں ہے

آباد بھی رہتا تھا کبھی اپنوں کے دم سے

سو بار اسی طرح میں مر مر کے جیا ہوں

دیرینہ تعلق ہے مرا مقتل غم سے

یہ جینا بھی کیا جینا ہے سر پھوڑنا ٹھہرا

قسمت کو ہے جب واسطہ پتھر کے صنم سے

بس اتنا غنیمت رہے ان سے یہ تعلق

ہم اپنے کو بدلیں نہ وہ باز آئیں ستم سے

آواز نہ دو شمسؔ کو تڑپے گا بچارہ

آزاد تو ہو جائے ذرا بند الم سے

(492) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shams Farrukhabadi. is written by Shams Farrukhabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shams Farrukhabadi. Free Dowlonad  by Shams Farrukhabadi in PDF.