Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1d1cbcf1ecb94c0e6d4413b0769557f8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کمرے کی دیواروں پر آویزاں جو تصویریں ہیں - شمس فرخ آبادی کی شاعری - Darsaal

کمرے کی دیواروں پر آویزاں جو تصویریں ہیں

کمرے کی دیواروں پر آویزاں جو تصویریں ہیں

عہد گزشتہ کے خوابوں کی بکھری ہوئی تعبیریں ہیں

ان کے خط محفوظ ہیں اب تک میرے خطوط کی فائل میں

قسمیں وعدے عہد و پیماں پیار بھری تحریریں ہیں

ہاتھ کی ریکھا دیکھنے والے میرا ہاتھ بھی دیکھ ذرا

بر آئیں امیدیں جن سے ایسی کہیں لکیریں ہیں

پھر یہ کس نے اپنا کہہ کر دی ہے صدا اک وحشی کو

زنداں جس کے شور سے لرزا پاؤں پڑی زنجیریں ہیں

شمسؔ کی حالت کا مت پوچھو کچھ دن سے یہ حال ہوا

ہر دم تنہا سوچ میں بیٹھے دامن اپنا چیریں ہیں

(526) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shams Farrukhabadi. is written by Shams Farrukhabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shams Farrukhabadi. Free Dowlonad  by Shams Farrukhabadi in PDF.