Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2694cb1b652be0d9b767e66cb8abfee6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پلکوں پہ ستارہ سا مچلنے کے لیے تھا - شمیم روش کی شاعری - Darsaal

پلکوں پہ ستارہ سا مچلنے کے لیے تھا

پلکوں پہ ستارہ سا مچلنے کے لیے تھا

وہ شخص ان آنکھوں میں پگھلنے کے لیے تھا

وہ زلف ہواؤں میں بکھرنے کے لیے تھی

اور جسم مرا دھوپ میں جلنے کے لیے تھا

جس روز تراشے گئے یہ زخم اسی روز

اک زخم مری روح میں پلنے کے لیے تھا

اس خواب کی تعبیر مجھے ملتی بھی کیسے

وہ خواب تو افسانوں میں ڈھلنے کے لیے تھا

جس راہ کے پتھر کو روشؔ کوس رہے تھے

وہ راہ کا پتھر تو سنبھلنے کے لیے تھا

(559) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Ravish. is written by Shamim Ravish. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Ravish. Free Dowlonad  by Shamim Ravish in PDF.