Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_31beb31f40612badb57e59727d7fa88e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
منظر یوں تھا - شمیم قاسمی کی شاعری - Darsaal

منظر یوں تھا

شام رخصت ہو چکی تھی

احساس کے تلووں کو سہلا کر

کتنا سکون ملا تھا

تب ننگے پاؤں

گھاس پر چلنے کو بڑا دل چاہا

کہ اچانک

رات آئی

سیاہ کفن میں اپنا منہ چھپائے

اور

بے ترتیب شب و روز کے درمیان

ٹنگی ہوئی الگنی پر

مجبور زندگی

اپنے کرتب دکھلانے لگی

اور رات

جس طرح

آسمان پر آوارہ بادلوں کے ٹکڑے

چاندنی سے اٹھکھیلیاں کرتے ہوئے

شرمندہ ہو جاتے ہیں

رات اسی طرح

میرے جسم کے نشیب و فراز سے گزرتی ہوئی

شرمندہ ہو گئی

شام رخصت ہو چکی تھی

(514) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Qasmi. is written by Shamim Qasmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Qasmi. Free Dowlonad  by Shamim Qasmi in PDF.