یہ اور بات کہ گملے میں اگ رہا ہوں میں

یہ اور بات کہ گملے میں اگ رہا ہوں میں

زبان بھول نہ پائے وہ ذائقہ ہوں میں

اندھیری شب میں حرارت بدن کی روشن رکھ

وہی کروں گا اشارہ جو کر رہا ہوں میں

سخن سفر میں بدن اس نے کھول رکھے ہیں

ذرا سا سایۂ دیوار چاہتا ہوں میں

میں چاہتا ہوں کہوں ایک نک چڑھی سی غزل

اگرچہ حلقۂ یاراں میں نک چڑھا ہوں میں

مجھے قریب سے دیکھو مجھے پڑھو سمجھو

نئے سفر نئے موسم کا قافلہ ہوں میں

(532) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Qasmi. is written by Shamim Qasmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Qasmi. Free Dowlonad  by Shamim Qasmi in PDF.