Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6a67c76fb13f033e6d7d1415404ecddb, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سیال تصور ہے ابلنے کی طرح کا - شمیم قاسمی کی شاعری - Darsaal

سیال تصور ہے ابلنے کی طرح کا

سیال تصور ہے ابلنے کی طرح کا

اک عکس سے سو عکس میں ڈھلنے کی طرح کا

اب سانحۂ ہجر مسلسل کا مزہ بھی

ہے آتش تخلیق میں جلنے کی طرح کا

سب قید ہوا جاتا ہے تنگنائے غزل میں

منظر پس منظر ہے بدلنے کی طرح کا

اپنی ہی طرح کا ہے قدم راہ طلب میں

گرنے کی طرح کا نہ سنبھلنے کی طرح کا

سمجھو کہ قریب آ گئی عرفان کی منزل

جینے میں مزہ آئے جو مرنے کی طرح کا

یہ سوچ کے میں گوشۂ دل وا نہیں کرتا

اس شوخ کا ملنا ہے بچھڑنے کی طرح کا

کچھ ایسے ہی موسم میں اسے آنا تھا شاید

ہے موسم دل پھولنے پھلنے کی طرح کا

یہ سوچ کے میں گوشۂ دل وا نہیں کرتا

اس شوخ کا ملنا ہے بچھڑنے کی طرح کا

کچھ ایسے ہی موسم میں اسے آنا تھا شاید

ہے موسم دل پھولنے پھلنے کی طرح کا

(626) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Qasmi. is written by Shamim Qasmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Qasmi. Free Dowlonad  by Shamim Qasmi in PDF.