Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_35a2e45c8104ea00f14bf2a0a4a06584, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کھنڈر - شمیم کرہانی کی شاعری - Darsaal

کھنڈر

اسی اداس کھنڈر کے اداس ٹیلے پر

جہاں پڑے ہیں نکیلے سے سرمئی کنکر

جہاں کی خاک پہ شبنم کے ہار بکھرے ہیں

شفق کی نرم کرن جس پہ جھلملاتی ہے

شکستہ اینٹوں پہ مکڑی کے جال ہیں جس جا

یہیں پہ دل کو نئے درد سے دو چار کیا

کسی کے پاؤں کی آہٹ کا انتظار کیا

اسی اداس کھنڈر کے اداس ٹیلے پر

یہ نہر جس میں کبھی لہر بھی اٹھی ہوگی

جو آج دیدۂ بے آب و نور ہے گویا

جسے حباب کے رنگین قمقمے نہ ملے

بجائے موج جہاں سانپ رقص کرتے تھے

یہیں نگاہ تمنا کو اشک بار کیا

کسی کے پاؤں کی آہٹ کا انتظار کیا

اسی اداس کھنڈر کے اداس ٹیلے پر

مہیب غار کے کونے پہ یہ جھکا سا درخت

فضا میں لٹکی ہوئی کھوکھلی جڑیں جس کی

یہ ٹہنیاں جو ہواؤں میں تھرتھراتی ہیں

بتا رہی ہیں کہ ماضی کی یادگار ہیں ہم

انہیں کی چھاؤں میں شام جنوں سے پیار کیا

کسی کے پاؤں کی آہٹ کا انتظار کیا

اسی اداس کھنڈر کے اداس ٹیلے پر

(607) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Karhani. is written by Shamim Karhani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Karhani. Free Dowlonad  by Shamim Karhani in PDF.