Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_558a1ae7c9a6cd45684adc14a06e50e4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ خوشی غم زمانہ کا شکار ہو نہ جائے - شمیم کرہانی کی شاعری - Darsaal

یہ خوشی غم زمانہ کا شکار ہو نہ جائے

یہ خوشی غم زمانہ کا شکار ہو نہ جائے

نہ ملو زیادہ ہم سے کہیں پیار ہو نہ جائے

جو مچل رہی ہے شیشے میں حسین ہے وہ شبنم

مرے لب تک آتے آتے جو شرار ہو نہ جائے

نہ کٹیں اکیلے دل سے غم زندگی کی راہیں

جو شریک فکر دوراں غم یار ہو نہ جائے

نہ بڑھا بہت چمن سے رہ و رسم آشیانہ

کہ مزاج باغباں پر کہیں بار ہو نہ جائے

تری تازہ مسکراہٹ سے بھر آئی آنکھ یعنی

کہیں یہ نشان منزل بھی غبار ہو نہ جائے

جو قریب ہے کنارہ تو بڑھا ہے اور طوفاں

کہ یہ سخت جان کشتی کہیں پار ہو نہ جائے

اسی طرح خون دل سے تو چمن کو سینچتا جا

یہ خزاں شمیمؔ جب تک کہ بہار ہو نہ جائے

(598) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Karhani. is written by Shamim Karhani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Karhani. Free Dowlonad  by Shamim Karhani in PDF.