Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_894bad6e7d50be30b35ea00fa94e9e06, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یاد کی صبح ڈھل گئی شوق کی شام ہو گئی - شمیم کرہانی کی شاعری - Darsaal

یاد کی صبح ڈھل گئی شوق کی شام ہو گئی

یاد کی صبح ڈھل گئی شوق کی شام ہو گئی

آپ کے انتظار میں عمر تمام ہو گئی

پی ہے جو ایک بوند بھی جاگ پڑی ہے زندگی

ایسی شراب جاں فزا کیسے حرام ہو گئی

ساتھ کسی نے چھوڑ کر توڑ دیا کسی کا دل

چل تو پڑا تھا کارواں راہ میں شام ہو گئی

نکلے بیاد مے کدہ تاروں کے ساتھ ساتھ ہم

جام تک آ کے زندگی ماہ تمام ہو گئی

راس نہ آئی زیست کو صبح بہار کی ہوا

اہل جنوں کی انجمن خلوت جام ہو گئی

آج وہ مسکرا دیے آج ہماری زندگی

آگ سے پھول بن گئی پھول سے جام ہو گئی

بزم سے بے زباں اٹھے راہ میں گفتگو نہ کی

کیسے ہماری داستاں شہر میں عام ہو گئی

رات کی جشن گاہ پر اوس پڑی ہے نیند کی

باد سحر نہ جانے کیوں محو خرام ہو گئی

سن لی زبان خلق سے ہم نے غزل شمیمؔ کی

کون سی خاص بات ہے کس لیے عام ہو گئی

(726) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Karhani. is written by Shamim Karhani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Karhani. Free Dowlonad  by Shamim Karhani in PDF.