Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_89c3b27f3e41343191e9add4d0e84804, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ دل بھی جلاتے ہیں رکھ دیتے ہیں مرہم بھی - شمیم کرہانی کی شاعری - Darsaal

وہ دل بھی جلاتے ہیں رکھ دیتے ہیں مرہم بھی

وہ دل بھی جلاتے ہیں رکھ دیتے ہیں مرہم بھی

کیا طرفہ طبیعت ہے شعلہ بھی ہیں شبنم بھی

خاموش نہ تھا دل بھی خوابیدہ نہ تھے ہم بھی

تنہا تو نہیں گزرا تنہائی کا عالم بھی

چھلکا ہے کہیں شیشہ ڈھلکا ہے کہیں آنسو

گلشن کی ہواؤں میں نغمہ بھی ہے ماتم بھی

ہر دل کو لبھاتا ہے غم تیری محبت کا

تیری ہی طرح ظالم دل کش ہے ترا غم بھی

انکار محبت کو توہین سمجھتے ہیں

اظہار محبت پر ہو جاتے ہیں برہم بھی

تم رک کے نہیں ملتے ہم جھک کے نہیں ملتے

معلوم یہ ہوتا ہے کچھ تم بھی ہو کچھ ہم بھی

پائی نہ شمیمؔ اپنے ساقی کی نظر یکساں

ہر آن بدلتا ہے مے خانے کا موسم بھی

(731) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Karhani. is written by Shamim Karhani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Karhani. Free Dowlonad  by Shamim Karhani in PDF.