Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4c97554849a1c25e1c914676d68ea9f5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ان کا وعدہ بدل گیا ہے - شمیم کرہانی کی شاعری - Darsaal

ان کا وعدہ بدل گیا ہے

ان کا وعدہ بدل گیا ہے

فردا آنسو میں ڈھل گیا ہے

تنہائی سے کچھ ہوئی ہیں باتیں

تنہائی سے دل بہل گیا ہے

معمول نظر وہی ہے لیکن

مفہوم نظر بدل گیا ہے

رک جا اے کاروان امروز

ماضی میرا کچل گیا ہے

ساحل پہ نگاہ آنکھ والو

اندھا طوفاں مچل گیا ہے

ساغر میں شراب ہے کہ یارو

انگارہ کوئی پگھل گیا ہے

کس شوخ نگاہ کا تصور

رخساروں پہ رنگ مل گیا ہے

اٹھے گا ضرور اک نہ اک دن

فتنہ فی الحال ٹل گیا ہے

ساقی ترے مے کدے میں آ کر

انسان ذرا سنبھل گیا ہے

دیکھا اے انقلاب تجھ کو

تصویر کا رخ بدل گیا ہے

مغرب کے افق پہ ہے تبسم

سورج مشرق میں ڈھل گیا ہے

وہ آئے ہیں یاد شام حسرت

یا کوئی چراغ جل گیا ہے

منزل پہ شمیمؔ کو نہ پایا

شاید آگے نکل گیا ہے

(584) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Karhani. is written by Shamim Karhani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Karhani. Free Dowlonad  by Shamim Karhani in PDF.