شمع پر شمع جلاتی ہوئی ساتھ آتی ہے

شمع پر شمع جلاتی ہوئی ساتھ آتی ہے

رات آتی ہے کہ یادوں کی برات آتی ہے

اک ذرا کوچۂ جاناں میں ٹھہر جا اے موت

خیر مقدم کے لیے میری حیات آتی ہے

پھیر لیتے ہیں نگاہیں ترے پیاسے ہنس کر

جام پر جام لیے موج فرات آتی ہے

قصۂ دیر و حرم اور سے پوچھو لوگو

ہم تو شاعر ہیں ہمیں پیار کی بات آتی ہے

ہوشیار اے دل بیتاب کہ مقتل ہے قریب

آخری منزل تسلیم و ثبات آتی ہے

جگمگاتے ہوئے محلوں کی طرف تو دیکھو

ان کی دنیا میں دن آتا ہے کہ رات آتی ہے

جس سے بن جاتی ہے بگڑی ہوئی قسمت اے دوست

ایسی تدبیر بھی تقدیر سے ہاتھ آتی ہے

تشنہ کامان محبت سے کہو صبر کریں

موت ہاتھوں میں لیے آب حیات آتی ہے

مسکراہٹ نہیں آتی لب ساقی پہ شمیمؔ

غم دوراں کے لیے صبح نجات آتی ہے

(535) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Karhani. is written by Shamim Karhani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Karhani. Free Dowlonad  by Shamim Karhani in PDF.