Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_293f17b10dd8a7626d057c32448e509a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جنوں تو ہے مگر آؤ جنوں میں کھو جائیں - شمیم کرہانی کی شاعری - Darsaal

جنوں تو ہے مگر آؤ جنوں میں کھو جائیں

جنوں تو ہے مگر آؤ جنوں میں کھو جائیں

کسی کو اپنا بنائیں کسی کے ہو جائیں

جگر کے داغ کوئی کم ہیں روشنی کے لیے

میں جاگتا ہوں ستاروں سے کہہ دو سو جائیں

طلوع صبح غم زندگی کو ضد یہ ہے

کہ میرے خواب کے لمحے غروب ہو جائیں

یہ سوگوار سفینہ بھی رہ کے کیا ہوگا

اسے بھی آ کے مرے ناخدا ڈبو جائیں

صدی صدی کے اجالوں سے بات ہوتی ہے

ترے خیال کے ماضی میں کیوں نہ کھو جائیں

ہم اہل درد چمن میں اسی لیے آئے

کہ آنسوؤں سے زمین چمن بھگو جائیں

کسی کی یاد میں آنکھیں ہیں ڈبڈبائی ہوئی

شمیمؔ بھیگ چلی رات آؤ سو جائیں

(686) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Karhani. is written by Shamim Karhani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Karhani. Free Dowlonad  by Shamim Karhani in PDF.