Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5e770ca6b0e5c3840c8869fd7f5e6022, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو مل گئی ہیں نگاہیں کبھی نگاہوں سے - شمیم کرہانی کی شاعری - Darsaal

جو مل گئی ہیں نگاہیں کبھی نگاہوں سے

جو مل گئی ہیں نگاہیں کبھی نگاہوں سے

گزر گئی ہے محبت حسین راہوں سے

چراغ جل کے اگر بجھ گیا تو کیا ہوگا

مجھے نہ دیکھ محبت بھری نگاہوں سے

بلا کشوں کی اندھیری گلی کو کیا جانے

وہ زندگی جو گزرتی ہے شاہراہوں سے

لبوں پہ مہر خموشی لگائی جائے گی

دلوں کی بات کہی جائے گی نگاہوں سے

ادھر کہا کہ نہ چھوٹے ثواب کا جادہ

ادھر سجا بھی دیا راہ کو گناہوں سے

فضائے مے کدۂ دل کشا میں آئی ہے

حیات گھٹ کے جو نکلی ہے خانقاہوں سے

مری نظر کا تقاضا کچھ اور تھا اے دوست

ملا نہ کچھ مہ و انجم کی جلوہ گاہوں سے

خزاں کی وادئ غربت گزار لیں تو شمیمؔ

ملیں دیار بہاراں کے کج کلاہوں سے

(689) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Karhani. is written by Shamim Karhani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Karhani. Free Dowlonad  by Shamim Karhani in PDF.