Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ac53fe111e686a9cac433910b5302133, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
روشنی لینے چلے تھے اور اندھیرے چھا گئے - شمیم جے پوری کی شاعری - Darsaal

روشنی لینے چلے تھے اور اندھیرے چھا گئے

روشنی لینے چلے تھے اور اندھیرے چھا گئے

مسکرانے بھی نہ پائے تھے کہ آنسو آ گئے

آج کتنے دوست مجھ کو دیکھ کر کترا گئے

اللہ اللہ اب محبت میں یہ دن بھی آ گئے

جب بھی آیا ہے کسی کو بھول جانے کا خیال

یک بیک آواز آئی لیجئے ہم آ گئے

آہ وہ منزل جو میری غفلتوں سے گم ہوئی

ہائے وہ رہبر جو مجھ کو راہ سے بھٹکا گئے

پھر یہ رہ رہ کر کسی کی یاد تڑپاتی ہے کیوں

اب تو ہم ترک محبت کی قسم بھی کھا گئے

دیکھ کر ان کی نگاہ لطف اک مدت کے بعد

کیا بتائیں کیا خیال آیا کہ آنسو آ گئے

ان کے ہی قدموں کی آہٹ رات بھر آتی رہی

دل کی ہر دھڑکن پہ ہم سمجھے کہ وہ خود آ گئے

اب کوئی دیر و حرم سے بھی صدا آتی نہیں

ہم تری دھن میں خدا جانے کہاں تک آ گئے

(949) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Jaipuri. is written by Shamim Jaipuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Jaipuri. Free Dowlonad  by Shamim Jaipuri in PDF.