ہر شے تجھی کو سامنے لائے تو کیا کروں

ہر شے تجھی کو سامنے لائے تو کیا کروں

ہر شے میں تو ہی تو نظر آئے تو کیا کروں

تھم تھم کے آنکھ اشک بہائے تو کیا کروں

رہ رہ کے تیری یاد ستائے تو کیا کروں

یہ تو بتاتے جاؤ اگر جا رہے ہو تم!

مجھ کو تمہاری یاد ستائے تو کیا کروں

مانا سکوں نواز ہے ہر شے بہار میں

تیرے بغیر چین نہ آئے تو کیا کروں

ہر شعر میں سنا تو گیا ہوں میں حال دل

لیکن تری سمجھ میں نہ آئے تو کیا کروں

اب عشق سے زیادہ غم ترک عشق ہے

یہ آگ بجھ کے اور جلائے تو کیا کروں

دل ہو گیا ہے خوگر بیداد عشق میں

ان کی وفا بھی راس نہ آئے تو کیا کروں

اس شرمگیں نظر کا تصور اگر شمیمؔ

بجلی دل و نظر پر گرائے تو کیا کروں

(762) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Jaipuri. is written by Shamim Jaipuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Jaipuri. Free Dowlonad  by Shamim Jaipuri in PDF.