Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_83d6f918d7da33c58dfb747aba5bdc38, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
شام آئی صحن جاں میں خوف کا بستر لگا - شمیم حنفی کی شاعری - Darsaal

شام آئی صحن جاں میں خوف کا بستر لگا

شام آئی صحن جاں میں خوف کا بستر لگا

مجھ کو اپنی روح کی ویرانیوں سے ڈر لگا

ایک لمحے کی شرارت تھی کہ ہر لمحہ مجھے

آپ اپنی سمت سے آتا ہوا پتھر لگا

دھند سی پھیلی ہوئی تھی آسماں پر دور تک

موجۂ ریگ رواں مجھ کو ترا پیکر لگا

خانۂ دل کو سجانا بھی ہے اک شوق فضول

کون جھانکے گا یہاں یہ آئینے باہر لگا

جاگنے والوں کی بستی سے گزر جاتے ہیں خواب

بھول تھی کس کی مگر الزام راتوں پر لگا

خامشی کی چار دیواری بھی شاید گر چکی

آج جانے کیا ہوا وہ شخص بھی بے گھر لگا

(557) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Hanafi. is written by Shamim Hanafi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Hanafi. Free Dowlonad  by Shamim Hanafi in PDF.