Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ebaadfb34e9c2113a839ff414b3f9b40, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نیلے پیلے سیاہ سرخ سفید سب تھے شامل اسی تماشے میں - شمیم حنفی کی شاعری - Darsaal

نیلے پیلے سیاہ سرخ سفید سب تھے شامل اسی تماشے میں

نیلے پیلے سیاہ سرخ سفید سب تھے شامل اسی تماشے میں

یورش رنگ نے ذلیل کیا آنکھ گم ہو گئی تماشے میں

کوئی بھی ان میں چارہ ساز نہ تھا سبھی بیمار جستجو نکلے

تم ہی سوچو کہ بے دلی کس سے راستہ پوچھتی تماشے میں

جسم کا سونا روپ کی چاندی کون سا دھن کسی کے پاس رہا

ایک میرا تمہارا قصہ کیا ساری دنیا لٹی تماشے میں

چاند تھا ساحل نفس کے قریب ایک دن میرے دل میں ڈوب گیا

صبح کا راز رائیگاں ٹھہرا شام بھی گھل گئی تماشے میں

کبھی دریا کے ساتھ ساتھ بڑھے کہیں ٹھٹھکے کہیں نظر نہ اٹھی

ایک عمر رواں تھی جی کا زیاں سو گزرتی رہی تماشے میں

ایک شعلہ ہوس کا بس میں نہ تھا آپ اپنے سے ہاتھ دھو بیٹھے

خاک آغاز خاک ہی انجام آگ ایسی لگی تماشے میں

(550) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Hanafi. is written by Shamim Hanafi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Hanafi. Free Dowlonad  by Shamim Hanafi in PDF.