Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8fd5f6a2f2538ef61cd4a7f6398a2707, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کئی راتوں سے بس اک شور سا کچھ سر میں رہتا ہے - شمیم حنفی کی شاعری - Darsaal

کئی راتوں سے بس اک شور سا کچھ سر میں رہتا ہے

کئی راتوں سے بس اک شور سا کچھ سر میں رہتا ہے

کہ وہ بت بھی نہیں پھر کس طرح پتھر میں رہتا ہے

وہاں صحرا بھی ہے جنگل بھی دریا بھی چٹانیں بھی

عجب دنیا بسا رکھی ہے وہ جس گھر میں رہتا ہے

کھلے گی دھوپ جب پرچھائیاں پیڑوں سے نکلیں گی

یہ منظر بھی اسی سمٹے ہوئے منظر میں رہتا ہے

بلند و پست کی تفریق کیا سب ایک جیسے ہیں

مگر پرواز کا سودا جو بال و پر میں رہتا ہے

اسی باعث زمیں کی گود سے اٹھتا نہیں کوئی

بہت آرام گرنے ٹوٹنے کے ڈر میں رہتا ہے

(565) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Hanafi. is written by Shamim Hanafi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Hanafi. Free Dowlonad  by Shamim Hanafi in PDF.