Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7d39361615254d30ef7383cbe4a579c4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کبھی صحرا میں رہتے ہیں کبھی پانی میں رہتے ہیں - شمیم حنفی کی شاعری - Darsaal

کبھی صحرا میں رہتے ہیں کبھی پانی میں رہتے ہیں

کبھی صحرا میں رہتے ہیں کبھی پانی میں رہتے ہیں

نہ جانے کون ہے جس کی نگہبانی میں رہتے ہیں

زمیں سے آسماں تک اپنے ہونے کا تماشا ہے

یہ سارے سلسلے اک لمحۂ فانی میں رہتے ہیں

سویرا ہوتے ہوتے روز آ جاتے ہیں ساحل پر

سفینے رات بھر دریا کی طغیانی میں رہتے ہیں

پتا آنکھیں کو ملتا ہے یہیں سب جانے والوں کا

سبھی اس آئینہ خانے کی حیرانی میں رہتے ہیں

ادھر ہم ہیں کہ ہر کار جہاں دشوار ہے ہم کو

ادھر کچھ لوگ ہر مشکل کی آسانی میں رہتے ہیں

کسے یہ نیلی پیلی تتلیاں اچھی نہیں لگتیں

عجب کیا ہے جو ہم بچوں کی نادانی میں رہتے ہیں

یہی بے چہرہ و بے نام گھر اپنا ٹھکانہ ہے

ہم اک بھولے ہوئے منظر کی ویرانی میں رہتے ہیں

(548) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Hanafi. is written by Shamim Hanafi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Hanafi. Free Dowlonad  by Shamim Hanafi in PDF.