Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_92b8250ccf46a3b03d5a7ecb517a814b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہجر کا قصہ بہت لمبا نہیں بس رات بھر ہے - شمیم حنفی کی شاعری - Darsaal

ہجر کا قصہ بہت لمبا نہیں بس رات بھر ہے

ہجر کا قصہ بہت لمبا نہیں بس رات بھر ہے

ایک سناٹا مگر چھایا ہوا احساس پر ہے

اک سمندر بے حسی کا ایک کشتی آرزو کی

ہائے کتنی مختصر لوگوں کی روداد سفر ہے

میں ازل سے چل رہا ہوں تھک گیا ہوں سوچتا ہوں

کیا تری دنیا میں ہر منزل نشان رہ گزر ہے

اس فصیل غم کو سر کرنے پہ بھی کیا مل سکے گا

ایک دیوار ہوا ہے ایک تیرا سنگ در ہے

ڈوبنے والے ستارے کو بھلا کب تک پکارے

زندگی کی رات کو سورج کے ہنس دینے کا ڈر ہے

دیکھ لے مجھ کو ابھی کچھ روشنی باقی ہے مجھ میں

شام تک اک ریت کا طوفان آنے کی خبر ہے

(624) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Hanafi. is written by Shamim Hanafi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Hanafi. Free Dowlonad  by Shamim Hanafi in PDF.