Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_41e027a23274385c7bba65156ff12731, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بس ایک وہم ستاتا ہے بار بار مجھے - شمیم حنفی کی شاعری - Darsaal

بس ایک وہم ستاتا ہے بار بار مجھے

بس ایک وہم ستاتا ہے بار بار مجھے

دکھائی دیتا ہے پتھر کے آر پار مجھے

مرا خدا ہے تو مجھ میں اتار دے مجھ کو

کہ ایک عمر سے اپنا ہے انتظار مجھے

میں لفظ لفظ بکھرتا رہا فضاؤں میں

مری صدا سے وہ کرتا رہا شکار مجھے

جو ڈھال دیتے ہیں پرچھائیوں کو پتھر میں

اب ایسے سخت دلوں میں نہ کر شمار مجھے

ہوا کچھ ایسی چلی خون کو نشاں نہ ملا

غبار راہ کو تکتا ہوں میں غبار مجھے

حصار مرگ میں گھٹ جائے گی صدا تیری

تو دور ہے تو ذرا دیر تک پکار مجھے

(489) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Hanafi. is written by Shamim Hanafi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Hanafi. Free Dowlonad  by Shamim Hanafi in PDF.