Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_af8e30f5df82d4c9da7ed82a5488bcf5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آنا اسی کا بزم سے جانا اسی کا ہے - شمیم حنفی کی شاعری - Darsaal

آنا اسی کا بزم سے جانا اسی کا ہے

آنا اسی کا بزم سے جانا اسی کا ہے

کس کو پتہ نہیں کہ زمانا اسی کا ہے

اے مطلع ملال ہمارے لیے بھی کچھ

تاروں بھری یہ رات خزانا اسی کا ہے

اس گھر میں کوئی چیز کسی اور کی نہیں

یہ پھول یہ چراغ فسانا اسی کا ہے

اک عہد کر لیا تھا کبھی بھول چوک میں

سانسوں کا یہ وبال بہانا اسی کا ہے

اب اس گلی کے موڑ سے آگے نہ جائیں گے

کہتے ہیں آس پاس ٹھکانا اسی کا ہے

(638) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Hanafi. is written by Shamim Hanafi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Hanafi. Free Dowlonad  by Shamim Hanafi in PDF.