بہت گھٹن ہے بہت اضطراب ہے مولا

بہت گھٹن ہے بہت اضطراب ہے مولا

ہمارے سر پہ یہ کیسا عذاب ہے مولا

سنا تھا میں نے یہی دن ہیں پھول کھلنے کے

مرے لیے تو یہ موسم خراب ہے مولا

کوئی بتائے ہماری سمجھ سے باہر ہے

کسے گناہ کہیں کیا ثواب ہے مولا

ازل سے تیری زمیں پر کھڑے ہیں تیرے غلام

سروں پہ ان کے وہی آفتاب ہے مولا

گناہ جتنے بھی میرے ہیں سب شمار میں ہیں

ترا کرم تو مگر بے حساب ہے مولا

کچھ اور ذلت و رسوائیاں مقدر ہوں

شمیمؔ ویسے بھی خانہ خراب ہے مولا

(626) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Farooqui. is written by Shamim Farooqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Farooqui. Free Dowlonad  by Shamim Farooqui in PDF.