Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dcbb218d29ebbcabe63c7510b06d2808, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
رکنے کا اب نام نہ لے ہے راہی چلتا جائے ہے - شمیم انور کی شاعری - Darsaal

رکنے کا اب نام نہ لے ہے راہی چلتا جائے ہے

رکنے کا اب نام نہ لے ہے راہی چلتا جائے ہے

بوڑھا برگد اپنے سائے میں خود ہی سستائے ہے

بھینی بھینی مہوا کی بو دور گاؤں سے آئے ہے

بھولی بسری کوئی کہانی نس نس آگ لگائے ہے

الجھی سانسیں سرگوشی اور چوڑی کی مدھم آواز

پاس کا کمرہ روز رات کی نیند اڑا لے جائے ہے

کم کیا ہوتی لجا کی یہ دوری اب تو اور بڑھی

دایاں گال چھپا کر اب وہ اور ادھک شرمائے ہے

جب سے سالا شہری بابو اپنے گاؤں میں آیا ہے

گوری کئی کئی بار کنویں پر پانی بھرنے جائے ہے

پورب پچھم اتر دکھن اپنی مٹی کے قیدی

یوں چوراہے کی تختی ہوں جو رستہ دکھلائے ہے

ہاتھ سے مچھلی پھسلے بیتا ایک زمانہ پر اب بھی

اپنی ہتھیلی سونگھے ہے جب ندی کنارے آئے ہے

(756) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Anwar. is written by Shamim Anwar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Anwar. Free Dowlonad  by Shamim Anwar in PDF.