یہ کہو یہ نہ کہو ایسے کہو ایسے نہیں

یہ کہو یہ نہ کہو ایسے کہو ایسے نہیں

سن اے نقاد تری گود کے ہم پالے نہیں

ہم چھڑے چھانٹ یک و تنہا ادب کا میداں

کوئی ہم زلف نہیں اور سسر سالے نہیں

مومن و کافر و مشرک نہ تو مرتد ملحد

اپنے ڈانڈے تو کسی سے بھی کہیں ملتے نہیں

روکھی پھیکی سی کبھی چٹنی کہیں سادی سی دال

اپنی غزلوں کے مقدر میں سری پائے نہیں

بڑی نا سمجھی ہے ہر شے کا سمجھ لینا بھی

ذہن افکار سے عاری ہے اگر جالے نہیں

تف ہے ان آنکھوں پہ جو خود میں الجھ کر رہ جائیں

وہ نگہ کیا جو یہاں تاکے وہاں جھانکے نہیں

بے نیازانہ جیے جاتے ہیں اپنی دھن میں

بانکپن کھو نہ کہیں جائے نہیں ہائے نہیں

(810) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Abbas. is written by Shamim Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Abbas. Free Dowlonad  by Shamim Abbas in PDF.