Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1e99d8beca25dfb1cd0533c771ef2b29, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تو کیا جانے تیری بابت کیا کیا سوچا کرتے ہیں - شمیم عباس کی شاعری - Darsaal

تو کیا جانے تیری بابت کیا کیا سوچا کرتے ہیں

تو کیا جانے تیری بابت کیا کیا سوچا کرتے ہیں

آنکھیں موندے رہتے ہیں اور تجھ کو سوچا کرتے ہیں

دور تلک لہریں بنتی ہیں پھیلتی ہیں کھو جاتی ہیں

دل کے باسی ذہن کی جھیل میں کنکر پھینکا کرتے ہیں

ایک گھنا سا پیڑ تھا برسوں پہلے جس کو کاٹ دیا

شام ڈھلے کچھ پنچھی ہیں اب بھی منڈلایا کرتے ہیں

اکثر یوں ہوتا ہے ہوائیں ٹھٹھا مار کے ہنستی ہیں

اور کھڑکی دروازے اپنا سینہ پیٹا کرتے ہیں

تو نے بسائی ہے جو بستی اس کی باتیں تو ہی جان

یاں تو بچے اب بھی اماں ابا کھیلا کرتے ہیں

(694) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Abbas. is written by Shamim Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Abbas. Free Dowlonad  by Shamim Abbas in PDF.