Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d18773273ba0c76daa0a55bbf5980797, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
روز شام ہوتی ہے روز ہم سنورتے ہیں - شکیلہ بانو کی شاعری - Darsaal

روز شام ہوتی ہے روز ہم سنورتے ہیں

روز شام ہوتی ہے روز ہم سنورتے ہیں

پھول سیج کے یوں ہی سوکھتے بکھرتے ہیں

دل کو توڑنے والے تو کہیں نہ رسوا ہو

خیر تیرے دامن کی چشم تر سے ڈرتے ہیں

صبح ٹوٹ جاتا ہے آئینہ تصور کا

رات بھر ستاروں سے اپنی مانگ بھرتے ہیں

زور اور کیا چلتا فصل گل میں کیا کرتے

بس یہی کہ دامن کو تار تار کرتے ہیں

یا کبھی یہ حالت تھی زخم دل سے ڈرتے تھے

اور اب یہ عالم ہے چارہ گر سے ڈرتے ہیں

یوں ترے تصور میں اشکبار ہیں آنکھیں

جیسے شبنمستاں میں پھول رقص کرتے ہیں

خوں ہمیں رلاتی ہے راہ کی تھکن بانوؔ

جب ہماری نظروں سے کارواں گزرتے ہیں

(603) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeela Bano. is written by Shakeela Bano. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeela Bano. Free Dowlonad  by Shakeela Bano in PDF.