Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b5a8d7c2c6fedb5879ea41d53c0a9bec, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو شخص مدتوں مرے شیدائیوں میں تھا - شکیلہ بانو کی شاعری - Darsaal

جو شخص مدتوں مرے شیدائیوں میں تھا

جو شخص مدتوں مرے شیدائیوں میں تھا

آفت کے وقت وہ بھی تماشائیوں میں تھا

اس کا علاج کوئی مسیحا نہ کر سکا

جو زخم میری روح کی گہرائیوں میں تھا

وہ تھے بہت قریب تو تھی گرمئ حیات

شعلہ ہجوم شوق کا پروائیوں میں تھا

کوئی بھی ساز ان کی تڑپ کو نہ پا سکا

وہ سوز وہ گداز جو شہنائیوں میں تھا

بزم تصورات میں یادوں کی روشنی

عالم عجیب رات کی تنہائیوں میں تھا

اس بزم میں چھڑی جو کبھی جاں دہی کی بات

اس دم ہمارا ذکر بھی سودائیوں میں تھا

کچھ وضع احتیاط سے بانوؔ تھے ہم بھی دور

کچھ دوستوں کا ہاتھ بھی رسوائیوں میں تھا

(717) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeela Bano. is written by Shakeela Bano. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeela Bano. Free Dowlonad  by Shakeela Bano in PDF.