Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_730ba60756473ca8bc8a80c750abcffa, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اس سے گلے شکایتیں شکوے بھی چھوڑ دو - شکیل شمسی کی شاعری - Darsaal

اس سے گلے شکایتیں شکوے بھی چھوڑ دو

اس سے گلے شکایتیں شکوے بھی چھوڑ دو

در اس کا چھٹ گیا تو دریچے بھی چھوڑ دو

کیسا ہے وہ کہاں ہے بنا کس کا ہم سفر

بہتر ہے کچھ سوال ادھورے بھی چھوڑ دو

اک بے وفا کا نام لکھو گے کہاں تلک

اوراق اپنے ماضی کے سادے بھی چھوڑ دو

جینے کے واسطے نہ سہارے کرو تلاش

جب ڈوب ہی رہے ہو تو تنکے بھی چھوڑ دو

شاید نئے مکان میں ان کا نہ دل لگے

گھر چھوڑنے لگو تو پرندے بھی چھوڑ دو

جس نے تمہیں چراغوں سے محروم کر دیا

اس کی گلی کے چاند ستارے بھی چھوڑ دو

دریا سے دور رہنا ہی بہتر ہے اب شکیلؔ

دھارے سے کٹ گئے تو کنارے بھی چھوڑ دو

(550) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Shamsi. is written by Shakeel Shamsi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Shamsi. Free Dowlonad  by Shakeel Shamsi in PDF.