Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_35a8e89158d470b657336f3e5761dad4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پیار میں اس نے تو دانستہ مجھے کھویا تھا - شکیل شمسی کی شاعری - Darsaal

پیار میں اس نے تو دانستہ مجھے کھویا تھا

پیار میں اس نے تو دانستہ مجھے کھویا تھا

جانے کیوں پھر وہ اکیلے میں بہت رویا تھا

اس کو بھی نیند نہیں آئی بچھڑ کر مجھ سے

آخری بار وہ بانہوں میں مری سویا تھا

میرے اشکوں میں رہا وہ بھی برابر کا شریک

میں نے یہ بوجھ اکیلے ہی نہیں ڈھویا تھا

رات بھر تجھ کو سناتا رہا میرا قصہ

رات بھر چاند دریچے میں ترے گویا تھا

پھول نفرت کے اگے ہیں تو تعجب کیسا

تم نے الفت کا کوئی بیج کہاں بویا تھا

خط پہ ٹپکے ہوئے آنسو یہ بتاتے ہیں شکیلؔ

میری تحریر کو بارش نے نہیں دھویا تھا

(573) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Shamsi. is written by Shakeel Shamsi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Shamsi. Free Dowlonad  by Shakeel Shamsi in PDF.