Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d31e57b452d49038704bea636a3e7b2a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مجھ کو ترے سلوک سے کوئی گلہ نہ تھا - شکیل شمسی کی شاعری - Darsaal

مجھ کو ترے سلوک سے کوئی گلہ نہ تھا

مجھ کو ترے سلوک سے کوئی گلہ نہ تھا

زہر اب پی رہا تھا مگر لب کشا نہ تھا

کانٹوں سے جسم چھلنی ہے میرا اسی لئے

پھولوں سے پیار کرنے کا کچھ تجربہ نہ تھا

لاکھوں تماش بین ہیں اور ہم صلیب پر

اک وقت وہ تھا کوئی ہمیں دیکھتا نہ تھا

کیا جانے اس کی آنکھ میں کیوں اشک آ گئے

چہرے پہ میرے کچھ بھی تو لکھا ہوا نہ تھا

دنیا سمجھ نہ پائے گی مجبوریاں تری

مجھ کو تو ہے یقین کہ تو بے وفا نہ تھا

کیا تو نے چھوڑ رکھا ہے زلفیں سنوارنا

اتنا تو پہلے میں کبھی الجھا ہوا نہ تھا

غربت کی چاندنی نے دکھائے تھے راستے

ہم کو کسی چراغ سے کوئی گلہ نہ تھا

یادوں نے دستکیں تو بہت بار دیں شکیلؔ

لیکن کسی کے دل کا دریچہ کھلا نہ تھا

(543) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Shamsi. is written by Shakeel Shamsi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Shamsi. Free Dowlonad  by Shakeel Shamsi in PDF.