Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3335e5cd84a9ac4217bbdc1da46d930a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
زندگی اور موت کا یوں رابطہ رہ جائے گا - شکیل سروش کی شاعری - Darsaal

زندگی اور موت کا یوں رابطہ رہ جائے گا

زندگی اور موت کا یوں رابطہ رہ جائے گا

مقتلوں کو جانے والا راستہ رہ جائے گا

خشک ہو جائیں گی آنکھیں اور چھٹ جائے گا ابر

زخم دل ویسے کا ویسا اور ہرا رہ جائے گا

بجھ چکی ہوں گی تمہارے گھر کی ساری مشعلیں

اور تو لوگوں میں شمعیں بانٹتا رہ جائے گا

مجھ سے لے جائے گا اک اک چیز وہ جاتے ہوئے

لیکن اس کا نام آنکھوں میں لکھا رہ جائے گا

پھول میں موجود رہنے سے ہے خوشبو کا وقار

پھول میں خوشبو نہیں ہوگی تو کیا رہ جائے گا

یادگار عشق ایسی چھوڑ جاؤں گا سروشؔ

حسن حیرانی سے مجھ کو دیکھتا رہ جائے گا

(569) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Sarosh. is written by Shakeel Sarosh. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Sarosh. Free Dowlonad  by Shakeel Sarosh in PDF.