تیری نظروں میں تو ابرو میں کماں ڈھونڈتا ہوں

تیر نظروں میں تو ابرو میں کماں ڈھونڈتا ہوں

اس کی آنکھوں میں گئی رت کے نشاں ڈھونڈتا ہوں

نشۂ قرب سے بڑھ کر ہے تری کھوج مجھے

تو جہاں مل نہ سکے تجھ کو وہاں ڈھونڈتا ہوں

تازہ وارد ہوں میاں اور یہ شہر دل ہے

کچھ کمانے کو یہاں کار زیاں ڈھونڈتا ہوں

شک کی بے سمت مسافت ہی مجھے مار نہ دے

جو یقیں مجھ کو دلا دے وہ گماں ڈھونڈتا ہوں

اپنے اندر مجھے کربل کا سماں لگتا ہے

سر بلندی کے لیے نوک سناں ڈھونڈتا ہوں

عصر حاضر بھی لگے حرف مکرر جاذبؔ

اپنے ہونے کے لیے تازہ جہاں ڈھونڈتا ہوں

(629) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Jazib. is written by Shakeel Jazib. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Jazib. Free Dowlonad  by Shakeel Jazib in PDF.