Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_aa54d5fc6a608e9726b691dd73b3666e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جز نہال آرزو سینے میں کیا رکھتا ہوں میں - شکیل جاذب کی شاعری - Darsaal

جز نہال آرزو سینے میں کیا رکھتا ہوں میں

جز نہال آرزو سینے میں کیا رکھتا ہوں میں

کوئی بھی موسم ہو یہ پودا ہرا رکھتا ہوں میں

ورنہ کیا بندھن ہے ہم میں کون سی زنجیر ہے

بس یونہی تجھ پر مری جاں مان سا رکھتا ہوں میں

کار دنیا کو بھی کار عشق میں شامل سمجھ

اس لیے اے زندگی تیری پتہ رکھتا ہوں میں

میں کسی مشکل میں تجھ کو دیکھ سکتا ہوں بھلا

دل گرفتہ کس لیے ہے دل بڑا رکھتا ہوں میں

بے نیازی خو سہی تیری مگر یہ دھیان رکھ

لوٹ جانے کا ابھی اک راستہ رکھتا ہوں میں

(650) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Jazib. is written by Shakeel Jazib. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Jazib. Free Dowlonad  by Shakeel Jazib in PDF.